بھوک لانے کے لیے
بھوک لانے کے لیے بھی مختلف قسم کی ایلوپیتھک، یونانی اور ہومیوپیتھک دوائیں استعمال کی جاتی ہیں۔ ان دوائوں میں بھوک لانے کے علاوہ مختلف وٹامن اور معدنی نمکیات وغیرہ بھی ہوتے ہیں۔ اس طرح کی چند دوائیں درج ذیل ہیں: موسی گار Mosegor ٹریس اوریکس فورٹ Tresorix forte ٹرائی میٹابول Trimetabolایپی کول ہربل Appecol Herbalمضر اثرات: mماونگھ آنا اور سستی ، mمنہ خشک ہونا اور قبض ، mبچوں کی ذہنی صلاحیت میں کمی احتیاط:mحاملہ عورتیں اور بچے کو دودھ پلانے والی عورتیں استعمال نہ کریں۔ mالرجی دور کرنے والی یا سونے والی دوائوں کے ساتھ استعمال نہ کریں۔ mچھوٹے بچوں کو استعمال نہ کروائیں۔ دوا کی نوعیت اور ضرورت کی اہمیت:کئی بیماریوں میں اور بعض اوقات سمارٹ رہنے کے چکر میں موٹاپا دور کرنے والی دوائیں استعمال کرنے سے بھوک بالکل ختم ہو جاتی ہے۔ لہٰذا اب تلاش ہوتی ہے بھوک لانے والی دوائوں کی۔ یہ دوائیں ایک مصنوعی سہارے کی طرح عمل کرتی ہیں اور جب تک ان کو استعمال کیا جاتا رہے تھوڑا بہت ضرور اثر کرتی ہیں، لیکن جونہی ان کو لینا چھوڑ دیا جائے تو پہلے والی صورت لوٹ آتی ہے اور دوسری تیسری دفعہ دوا کے استعمال کا بھی کوئی خاص فائدہ نہیں ہوتا۔ لمبی بیماریوں میں بستر میں زیادہ دیر لیٹا رہنے کی وجہ سے بھوک کی اشتہا تقریباً ختم ہو جاتی ہے۔ اس دوران مریض کو دوائوں کے ساتھ نفسیاتی سہارے کی بھی ضرورت ہوتی ہے، جو اسے اگر نہ ملے ،تو پھر بیماری کے ساتھ مقابلہ کرنے کی ذہنی صلاحیت بھی بالکل ختم ہو جاتی ہے۔ اس لئے ضروری ہے کہ ایسی حالت میں مریض کو زیادہ سے زیادہ سہارا دیا جائے۔ کبھی کبھار بھوک لانے والی دوائیں استعمال کرنے میں کوئی حرج نہیں، لیکن اس کے لیے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا ضروری ہے۔ آسان اور متبادل علاج:بعض جسمانی اور نفسیاتی بیماریوں میں بتدریج بھوک میں کمی ہوتی رہتی ہے۔ کسی چیز کو کھانے کو دل نہیں کرتا۔ اس وجہ سے بھوک لانے والی دوائیں استعمال کی جاتی ہیں، مگر یہ زیادہ تر دیرپا اثر نہیں کرتیں۔ بھوک لانے کے لیے مندرجہ ذیل آسان گھریلو نسخوں پہ عمل کریں۔ mبھوک کم ہونے کی صورت میں اپنے کھانے کے شیڈول میں تبدیلی کریں۔ تین دفعہ کھانا لیتے ہیں تو اس کو پہلے چار دفعہ پھر پانچ دفعہ اور آخر میں چھ دفعہ کر دیں۔ کھانے میں وقفہ کم کرنے کے ساتھ کھانے کی مقدار میں بھی کمی کریں۔ شروع میں پینے والی چیزوں کا اضافہ کریں۔ دودھ اور اس کے ساتھ تازہ پھل اور جوس کا زیا دہ استعمال کریں۔ mکھانے میں نشاستہ دار غذائوں مثلاً آلو، چاول، مٹھائیاں وغیرہ استعمال کریں۔ mکھانے والی جس چیز سے زیادہ رغبت ہو اسے خوب استعمال کریں۔ mروزانہ کی سیر اور ورزش کو معمول بنائیں۔ mکھانا کھاتے وقت اس بات کی فکر نہ کریں کہ اس سے طبیعت خراب ہو جائے گی یا قے ہو جائے گی۔ قے ہو بھی جائے، تو گھبرانے کی ضرورت نہیں۔ قے کی صورت میں پینے والی اشیاء کے ساتھ نمکول کا استعمال بھی کریں۔ mکھانے میں پروٹین والی اشیاء زیادہ کریں۔ mموسمی اور تازہ پھلوں کا زیادہ سے زیادہ استعمال کریں۔ طبِ نبویؐ:mسنڈھ کا مربہ بھوک لگاتا ہے، کھانا ہضم کرتا ہے۔ mلہسن کی تین عدد پوتھیاںCloves ایک کپ گرم پانی میں ابالیں مناسب لیموں کا رس شامل کر کے استعمال میں لائیں۔ mکینو، سنگترے اور انگور کا رس بھوک لگانے میں اہم کردار ادا کرتے ہے۔( کتاب ’’ دوا،غذا اور شفاء-ن
تبصرے
ایک تبصرہ شائع کریں