حمل کے دوران خوراک، ورزش اور صحت کے تمام معاملات

حمل کے دوران خوراک، ورزش اور صحت کے تمام معاملات سے متعلق ڈاکٹر سے بات کریں

’ جتنا چاہو کھا ؤ بالکل نہ گھبرا ؤ ‘

رائے : ایسا بالکل نہیں ہے۔ سائنس کے نقطہ نظر سے بھی دیکھیں تو کہا جاتا ہے کہ حمل کی دوسری سہہ ماہی کے بعد سے تین سو سے زائد کیلوریز لینے کی ضرورت ہے۔ ایسا بالکل غلط ہے کہ آپ جو مرضی کھا رہے ہیں کیونکہ آپ کو دو لوگوں کے لیے کھانا ہے۔ غذائیت کو بڑھائیں اور محض کیلوریزسے پرہیز کریں۔

'ورزش کرنے سے حمل گرنے کا خطرہ بڑھ جاتا ہے'

رائے: اسقاط حمل کسی مخصوص حالت میں ہی ہوتا ہے۔ اکثر ماہرین کہتے ہیں کہ پہلی سہہ ماہی میں ورزش نہ ہی کریں تو بہتر ہے۔ اس پر آپ کے معالج کا مشورہ ہی درست مانا جائے گا۔

'ورز ش کرتی ہو؟ کیا بچے کے حصے کی کیلوریز بھی جلا دو گی'

رائے: ایسا کہنا درست نہیں کیونکہ بچے کی نشونما ہو رہی ہے اور آپ جو بھی کیلوریز خرچ کر رہی ہیں وہ اپنے لیے کر رہی ہیں۔

حمل کے دوران آپ جو کھا رہی ہیں وہ بچے کے اعضا کی نشونما کے لیے ہے لیکن ذہن میں رکھیں کہ آپ جو کھا رہی ہیں وہ اس کی غذائیت کے لیے ہو۔

پروٹین، نشاستہ اور صحت مند چکنائی، مچھلی کھائیں، خوراک میں ناریل اور زیتون کے تیل کا استعمال کریں۔

یوگا انسٹرکٹر ثانیہ ذہرہ

'دیسی گھی کھانے سے ڈیلیوری نارمل ہونے کا امکان بڑھ جاتا ہے'

رائے: یہ مفت مشورہ مضحکہ خیز ہے اور خاصا مہنگا پڑ سکتا ہے۔ دیسی گھی اچھی قسم کی چکنائی ہے۔ اگر آپ مناسب مقدار میں کھا رہی ہیں لیکن اس کا نارمل ڈیلیوری سے کوئی تعلق نہیں ہے۔

'اگر پہلے کبھی ورزش نہیں کی تو حمل کے دوران نہ شروع کریں'

رائے: اگر آپ نے پہلے کبھی ورزش نہیں کی تو سخت قسم کی ورزش شروع نہ کریں۔ کیونکہ آپ کا جسم اس کا عادی نہیں ہے۔ حمل کے دوران پیٹ کی سخت ورزش نہ کریں لیکن جسم کو حرکت میں رکھنا ضروری ہے، اس کے لیے سٹریچ اور چہل قدمی ضرور کریں۔
ماہر غذائیت لبنیٰ خان

'مچھلی نہیں کھانی اس میں مرکری ہوتا ہے'

رائے: یہ کسی حد تک صحیح ہے۔ آج کل فارم کی مچھلی زیادہ آرہی ہے اس میں مرکری کی مقدار زیادہ ہوتی ہے۔ تو کوشش کریں کہ سمندر یا دریا کی مچھلی کھائیں۔ جیسے ٹراؤٹ، روہو یا سالمن۔

'حمل کے دوران کافی اور چائے کا استعمال نقصان دہ ہے'

رائے: یہ بہت زیادہ سننے میں آتا ہے۔ پہلے تین ماہ میں احتیاط کریں اس کے بعد ایک یا دو کپ پینے میں کوئی حرج نہیں۔ لیکن مشروبات اور دوسری خوراک کا چارٹ ڈاکٹر سے بنوانا بہتر ہوگا۔

فٹنس انسٹرکٹر وردہ ریحا
تینوں ماہرین نے اس بات پر زور دیا کہ حمل کے دوران سنی سنائی باتوں پر نہ جائیں بلکہ خوراک، ورزش اور صحت کے تمام معاملات میں ڈاکٹر سے بات کریں اور خود اپنی معلومات بڑھائیں۔

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

Earn money online true Application

لگائی گئی ہے

12 Eligibility Criteria to Check Before Applying to AdSense