Dental injection and tooth not extraction some condition information

السلام علیکم آج میں آپ سے  ڈینٹل انجیکشن کن لوگوں کو استعمال نہیں کرنا چاہیے اس کے متعلق کچھ معلومات شئیر کرنا چاہوں گا ڈینٹل انجیکشن کا فارمولا لیڈو کین 1 لاکھ ہوتا ہے اس میں دو قسم کے انجکشن ہوتے ہیں ایک انجکشن عام پیشنٹ پہ یوز کیا جاتا ہے اور دوسرا پلین انجکشن ہوتا ہے جو دل کے مریضوں کے لئے اور بلڈ پریشر مریضوں کے لئے استعمال کیا جاتا ہے اور دونوں کا کام دانت نکالنے میں آتا ہے اگر انجکشن کو نیچے والے جبڑے میں استعمال کیا جائے تو ایک سیٹ کی زبان ہونٹ اور گال کا آدھا حصہ سن محسوس ہوگا اوپر والے دانتوں میں انجکشن استعمال کیا جائے توصرف دانت کا حصہ سن ہوگا زیادہ حصہ سن نہیں ہوتا  دل کے مریضوں میں جو پلین انجکشن استعمال کیا جاتا ہےاس کا فائدہ یہ ہوتا ہے کہ وہ دل کی دھڑکن کو تیز نہیں ہونے دیتا اور خون کے بہاؤ کو بھی متاثر نہیں کرتا ہائی بلڈ پریشر کے مریضوں کے لئے بھی پلین انجیکشن بہتر رہتا ہے شوگر کے پیشنٹ کو عام انجکشن لگایا جا سکتا ہے لیکن شکر کے پیشنٹ کی شوگر کو کنٹرول کر کے ہی دانت نکالا جا سکتا ہے شوگر کے پیشنٹ کی شوگر تقریبا 180 تک بھی ہو تو دانت نکالا جا سکتا ہے اگر شوگر کے پیشنٹ کی شوگر اگر 200 ہو تو دانت نہیں نکالا جا سکتا کیوں کہ زخم خراب ہونے کے چانس زیادہ ہوتے ہیں اور زخم پڑھنا شروع کر دیتا ہے اگر شوگر زیادہ تیز ہو تو اور بلڈ پریشر کے پیشنٹ کا بی پی ان کی ایج عمر کے مطابق 140 تک ہو تو دانت نکالا جا سکتا ہے ہے اور نیچے والا پی پی اگر 100 پر ہو تو دانت نہیں نکالا جا سکتا کیوں کہ خون بہت پتلا ہو چکا ہوتا ہے اور دل کے مریضوں کا دل کے ڈاکٹر کے ساتھ مشورے کے بعد دانت نکالا جا سکتا ہے اگر وہ اجازت دے تو پھر دانت نکالا جاتا ہے دل کے مریض کا دانت نکالنا اس لیے ڈاکٹر سے اجازت لینی پڑتی ہے کیونکہ دل کا مریض کا بہت زیادہ خون پتلا کرنے والی دوائی استعمال کر رہا ہوتا ہے اور اگر وہ بند کر دے تو اس کی طبیعت اور زیادہ خراب ہو سکتی ہے اس لیے دل کے ڈاکٹر سے مشورہ کرنا لازمی ہوتا ہے ب شک ا س
کا بی پی نارمل ہی کیوں نہ ہو ایک اور چیز ذہن میں آئی ہے کہ جن لوگوں کو ہیپاٹائٹس سی کا مسئلہ ہوتا ہے ان کے دانتوں کو بھی نکلنے کے لیے ان کا ایک ہیپیٹائٹس ٹیسٹ کروانا چاہئیں اگر ان کے ٹیسٹ ٹھیک نہیں آ رہے تو ان کا دانت نہیں نکالا جا سکتا کیونکہ اگر ہیپاٹائٹس
بہت زیادہ ہو دانت نکال دیا جائے تو اس کا فون بند نہیں ہوگا اس لیے دانت نکالنے سے پہلے ٹیسٹ لازمی کروائیں
کینسر کے پیشنٹ کا دانت نکالنے کے لئے کینسر کے ڈاکٹر کے مشورے کے بعد نکالا جائے کیونکہ کہ کینسر کے پیشنٹ کو سختی سے منع کیا جاتا ہے کہ جسم کے کسی بھی حصے پر زخم نہ ہوں اور کوئی بھی آپریشن ٹریٹمنٹ کے دوران نہ کیا جائے اس لیے کینسر کے پیشنٹ سے اپنے ڈاکٹر سے رجوع کریں اس طرح جو گائنی کی پیشنٹ ہے یا جن عورتوں کو کو حمل ہوتا ہے وہ بھی دانت نکال نہیں سکتی اور نہ ہی دانتوں کی دوائی کا استعمال کرسکتی ہیں صرف ان کی جو لیڈی ڈاکٹر ہوتی ہے زوجہ بچہ والی وہ ان کی میڈیسن
کر سکتی ہے میڈیسن دے سکتی ہے اور جن عورتوں کو حمل ہوتا ہے وہ دانت نکالنے سے پرہیز کریں یہ تھیں چند ایک معلومات شکریہ

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

Earn money online true Application

لگائی گئی ہے

12 Eligibility Criteria to Check Before Applying to AdSense