Malta


  1. Malta
  2. جس نے بھی لکھا ہے کمال لکھا ہے اللہ جس نے بھی لکھا ہے کمال لکھا ہے اللہ اسے اجر دے مضمون نگار کے مطابق مالٹا کا رقبہ صرف 316 مربع کیلومیٹر ہے اور اس کی آبادی تقریبا پانچ لاکھ ہے جو یورپ کے مختصر لیکن خوبصورت ترین ممالک میں شمار ہوتا ہے یہ ملک یورپ میں ہونے کے باوجود پاکستان کے ساتھ ایک دلچسپ میچ بنا ہوا ہے یہ رشتہ آپ کو بھی حیران کردے گا میں انیس سو اکہتر میں اپنی ایئرلائن بنانے کا فیصلہ کیا الذی کو منصوبے کا چیئرمین بنایا گیا میں نے سول ایوی ایشن اور ایئرلائن تشکیل دینی تھی انٹرنیشنل ٹریڈر ہوا ہماری پی آئی اے ایشیا کی سب سے بڑی اور کامیاب ایئرلائن تھی پی آئی اے ٹینڈر دیا کہ کو یورپ مشرق بعید اور امریکہ کی کمپنیوں کی طرف سے بھی کاغذات موصول ہوئے تھے بورڈ میں پڑتال کی عمر امریکہ یورپ اور مشرق بعید کے ٹینڈر مسترد کیے گئے اور پی آئی اے کو سلیکٹ کر لیا گیا پی آئی اے نے مانتا کے ساتھ ایئرلائن پارٹنرشپ کی اور صرف ایک سال میں ایئرمالٹا کے نام سے یورپ میں ایک شاندار ایئرلائن کھڑی کردی کا دودھ ترکیب بنی اور پی آئی اے نے یکم اپریل 1974 کو اس کا پہلا طیارہ ٹیک آف کر دیا پاکستانی ماہرین نے اس کی برس میں مالٹا کی سول ایوی ایشن بنائی ائیرپورٹس کو یورپی لگتی تھی اور ایئرلائن کو بھی آپریشن کر دیا آپ شیر مالٹا یورپ کی کامیاب اور منافع بخش ایئرلائنز میں شامل ہے یہ یورپ افریقہ اور امریکہ کو بھی دور کرتی ہے اور اس کی فلائٹ سم شرک کے بعد بھی جاتی ہیں کہ مالٹا کو ترس ہو چکے ہیں جس کے لوگوں نے 39 برسوں میں پی آئی اے کا احسان یاد رکھا مالٹا دنیا کا واحد ملک ہے جس نے پی آئی اے کو اپنی تعلیمی سلیبس میں شامل کر رکھا ہے جو لوگ آج بھی ساتھ میں جماعت کے بچوں کو پی آئی اے کی مہربانی پڑھاتے ہیں اور مالٹا کے بچے پی آئی اے پر مضمون لکھ کر آٹھویں جماعت میں جاتے ہیں یہ اس زمانے کی بات ہے جب پی آئی اے نے پوری دنیا کو حیران کر دیا تھا ہماری قومی ایئرلائن نے اس گولڈن دور میں بے شمار کمالات کیے اس نے ایرپورٹ کی طرح سنگاپور ایئر لائن بنائیں کوریا کو سول ایوی ایشن اور ایئر لائن بنانے میں مدد دی ملائیشیا کی بنیاد رکھی اور اس کی ماں کہلاتی ہے لیکن کے بعد آج کے زمانے میں شرمندگی محسوس ہوتی ہے کہ ہم نے ایمریٹس کو کرائے پر جہاز بھی دیے تھے اور پائلٹ اور ایئر ہوسٹس ہم نے دنیا کی پانچ بڑی ائیرلائن کے عملے کو ریڈنگ بھیجی تھی آپ کو یہ بات اچھی لگے گی کہ کراچی کبھی ایشیا کا دروازہ ہوتا تھا کہ شیعہ کے 80% مسافر کراچی سے ہو کر یورپ افریقہ اور امریکہ جاتے تھے اور یورپ افریقہ اور امریکہ کے مسافر بھی ایشیا میں داخل ہونے سے پہلے کراچی میں اترتے تھے لیکن وہ شاندار ماضی اور وہ شاندار ایئرلائن آج کہاں ہے جب سے ملک کی سیاست کرپٹ لوگوں کے ساتھ چلتی ہے اور ہماری اشرافیہ ان کو اپنے عزائم کے لیے اپنے پالتو جانوروں کی طرح استعمال کر رہی ہے اس کا نتیجہ یہ ہے کہ ہمارے تمام بڑے بڑے ادارے سیاست کی بھینٹ چڑھ گئے ہیں بری کرپشن عورتوں کی بندر بانٹ اور یونینز نے دنیا بھر میں ہماری پہچان پی آئی اے کو بھی زمین بوس کردیا ہے اور عوام ہے کہ اب کھرے اور کھوٹے کی پہچان کرنے سے بھی قاصر ہے ایک بات کرو نہ ہو تو روک لو برائے مہربانی آپ کو کہاں سے جگر آئے گزارشات کے ساتھ اجازت اجر دے مضمون نگار کے مطابق مالٹا کا رقبہ صرف 316 مربع کیلومیٹر ہے اور اس کی آبادی تقریبا پانچ لاکھ ہے جو یورپ کے مختصر لیکن خوبصورت ترین ممالک میں شمار ہوتا ہے یہ ملک یورپ میں ہونے کے باوجود پاکستان کے ساتھ ایک دلچسپ میچ بنا ہوا ہے یہ رشتہ آپ کو بھی حیران کردے گا میں انیس سو اکہتر میں اپنی ایئرلائن بنانے کا فیصلہ کیا الذی کو منصوبے کا چیئرمین بنایا گیا میں نے سول ایوی ایشن اور ایئرلائن تشکیل دینی تھی انٹرنیشنل ٹریڈر ہوا ہماری پی آئی اے ایشیا کی سب سے بڑی اور کامیاب ایئرلائن تھی پی آئی اے ٹینڈر دیا کہ کو یورپ مشرق بعید اور امریکہ کی کمپنیوں کی طرف سے بھی کاغذات موصول ہوئے تھے بورڈ میں پڑتال کی عمر امریکہ یورپ اور مشرق بعید کے ٹینڈر مسترد کیے گئے اور پی آئی اے کو سلیکٹ کر لیا گیا پی آئی اے نے مانتا کے ساتھ ایئرلائن پارٹنرشپ کی اور صرف ایک سال میں ایئرمالٹا کے نام سے یورپ میں ایک شاندار ایئرلائن کھڑی کردی کا دودھ ترکیب بنی اور پی آئی اے نے یکم اپریل 1974 کو اس کا پہلا طیارہ ٹیک آف کر دیا پاکستانی ماہرین نے اس کی برس میں مالٹا کی سول ایوی ایشن بنائی ائیرپورٹس کو یورپی لگتی تھی اور ایئرلائن کو بھی آپریشن کر دیا آپ شیر مالٹا یورپ کی کامیاب اور منافع بخش ایئرلائنز میں شامل ہے یہ یورپ افریقہ اور امریکہ کو بھی دور کرتی ہے اور اس کی فلائٹ سم شرک کے بعد بھی جاتی ہیں کہ مالٹا کو ترس ہو چکے ہیں جس کے لوگوں نے 39 برسوں میں پی آئی اے کا احسان یاد رکھا مالٹا دنیا کا واحد ملک ہے جس نے پی آئی اے کو اپنی تعلیمی سلیبس میں شامل کر رکھا ہے جو لوگ آج بھی ساتھ میں جماعت کے بچوں کو پی آئی اے کی مہربانی پڑھاتے ہیں اور مالٹا کے بچے پی آئی اے پر مضمون لکھ کر آٹھویں جماعت میں جاتے ہیں یہ اس زمانے کی بات ہے جب پی آئی اے نے پوری دنیا کو حیران کر دیا تھا ہماری قومی ایئرلائن نے اس گولڈن دور میں بے شمار کمالات کیے اس نے ایرپورٹ کی طرح سنگاپور ایئر لائن بنائیں کوریا کو سول ایوی ایشن اور ایئر لائن بنانے میں مدد دی ملائیشیا کی بنیاد رکھی اور اس کی ماں کہلاتی ہے لیکن کے بعد آج کے زمانے میں شرمندگی محسوس ہوتی ہے کہ ہم نے ایمریٹس کو کرائے پر جہاز بھی دیے تھے اور پائلٹ اور ایئر ہوسٹس ہم نے دنیا کی پانچ بڑی ائیرلائن کے عملے کو ریڈنگ بھیجی تھی آپ کو یہ بات اچھی لگے گی کہ کراچی کبھی ایشیا کا دروازہ ہوتا تھا کہ شیعہ کے 80% مسافر کراچی سے ہو کر یورپ افریقہ اور امریکہ جاتے تھے اور یورپ افریقہ اور امریکہ کے مسافر بھی ایشیا میں داخل ہونے سے پہلے کراچی میں اترتے تھے لیکن وہ شاندار ماضی اور وہ شاندار ایئرلائن آج کہاں ہے جب سے ملک کی سیاست کرپٹ لوگوں کے ساتھ چلتی ہے اور ہماری اشرافیہ ان کو اپنے عزائم کے لیے اپنے پالتو جانوروں کی طرح استعمال کر رہی ہے اس کا نتیجہ یہ ہے کہ ہمارے تمام بڑے بڑے ادارے سیاست کی بھینٹ چڑھ گئے ہیں بری کرپشن عورتوں کی بندر بانٹ اور یونینز نے دنیا بھر میں ہماری پہچان پی آئی اے کو بھی زمین بوس کردیا ہے اور عوام ہے کہ اب کھرے اور کھوٹے کی پہچان کرنے سے بھی قاصر ہے ایک بات کرو نہ ہو تو روک لو برائے مہربانی آپ کو کہاں سے جگر آئے گزارشات کے ساتھ اجازت

تبصرے

اس بلاگ سے مقبول پوسٹس

Earn money online true Application

لگائی گئی ہے

12 Eligibility Criteria to Check Before Applying to AdSense